09 مارچ 1971

چوری کی عادت

0 comments
جان محمد ۔ آپ نے حالات سے مجبور ہو کر گھر میں چوری کی۔ گھر والوں نے آپ کو معاف کردیا۔ اب یہ سوچنا کہ کام ہوہی گیا ہے تو کیوں نہ اس عمل کو جاری رکھا جائے صحیح طرز فکر نہیں ہے۔ غلطی انسان سے ہوتی ہے یہاں کوئی فرشتہ نہیں ہے ۔ فرشتوں کو انسان پر اسلئے فضیلت حاصل ہے کہ وہ گناہ کرسکتا ہے ، اور جب چاہتا ہے ساری صلاحیتوں سے اجتناب کر کے مومن بن جاتا ہے ۔ حضور اکرم ﷺ کا ارشاد ہے "مومن کی فراست سے ڈرو وہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے" ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو مومن پیدا کیا ہے اب یہ آپ کا اختیار ہے کہ آپ کیا بننا پسند کرتے ہیں ۔ بزرگوں کا ارشاد یاد رکھئے ۔ عذر گناہ بد ترین گناہ ۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ لا حاصل باتوں سے ذہن ہٹا کر تعلیم کی طرف توجہ دیں۔ اپنے اندر خوبیاں پیدا کریں۔ اس طرح آپ خود بھی بھول جائیں گے کہ آپ نے چوری کی تھی۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔