tag:blogger.com,1999:blog-75510522240726391712024-03-20T01:45:41.728+05:00روحانی ڈاکحضرت خواجہ شمس الدّین عظیمی صاحب نے 70 کی دہائی سے روزنامہ جسارت، حریت، مشرق، جنگ،
ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ، قلندر شعور میں عوام النّاس کے جسمانی، روحانی و نفسیاتی مسائل کا حل پیش کیا۔
مخلوقِ خدا کے لئے اسے الگ الگ موضوع سے شائع کیا جا رہا ہےQureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.comBlogger49125tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-71718348805910442301977-05-16T23:40:00.000+05:002018-05-15T01:06:13.818+05:00مرنے کے بعد کیا ہوگا؟<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgqrXcBLhAj5YL9L7aifxY-vc3_-5AiZ_sUkUYcJoDnx-rAdJTYLJQd_CooSm1LioCcIqtyBhF_p-YHeYm4vRz3yFcgS-tlmEBa0DXBe_uJKiTE0wfCsPxctk6uJ702YyFx9s_dmjObe_E/s1600/16+May+1977.png" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" data-original-height="837" data-original-width="1600" height="208" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgqrXcBLhAj5YL9L7aifxY-vc3_-5AiZ_sUkUYcJoDnx-rAdJTYLJQd_CooSm1LioCcIqtyBhF_p-YHeYm4vRz3yFcgS-tlmEBa0DXBe_uJKiTE0wfCsPxctk6uJ702YyFx9s_dmjObe_E/s400/16+May+1977.png" width="400" /></a></div>
<span style="font-size: 21.3333px;">یہ ایک ایسی بات ھے کہ یہاں آکر جو آباد ہو گیاپھر کبھی چشمِ پُر نم نے کسی کو واپس آتے نہیں دیکھا۔عالمِ رنگ و بو کی تاریخ میں یہ کبھی نہیں ہواکہ یہاں آکر بسنے والے کسی شخص نے نقل مکانی کر کے یہ بتایا ہو کہ اُس پر کیا گزری ہے اور وہ کِس حال میں زندگی گُزارتا رہا ہے۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">آرامِ استراحت اور غم و آلام کے اِس ماحول سے ذرا دیر کے لیے الگ ہو کر دیکھیٔے۔</span><br />
<span style="font-size: 21.3333px;"><br /></span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: x-large;">قبرستان:</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">یہاں نئی، پُرانی، کتبوں اور ٹا ئلوں سے مزیّن درخت کے پتوں میں سا یہ فگن،سورج کی تپش اور تمازت میں جھلسی ہوئی، شکستہ اور کھلی ہو ئی قبریں ہیں۔ ماحول میں اداسی گھلی ہوئی ہے۔ فِضا خاموش اور ساکت ہے ہر طرف سناٹا ہے،ہُو کا ایک عالم ہےاِس عالمِ آب و گل میں امیر، غریب، بادشاہ، غلام، ظالم، رحمدل، بوڑھے، جوان اور بچے سب موجود ہیں۔ مٹی کے اِن ڈھیروں میں ایسے لوگ بھی ہیں جن کا وجود دنیا کے لۓ رحمت تھا اور ایسے بھی جِن کے نام سے دنیا لرزہ براندام ہو جاتی تھی ایسے لوگ بھی مٹی کی آغوش میں سوۓ ہوۓ ہیں جِن کی زندگی کا مقصد اپنی اور صرف اپنی ذات ہوتا ہے دولت کے پُجاری اور ایثار پیشہ سب ہی آباد ہیں۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> دیکھۓ! </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">قبرستان کے ایک ویران گوشے میں نقش و نگار سے مزین یہ کتنی خوبصورت قبر ہے۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> آئیے! </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">اِس قبر کے اندر دیکھیں کیا ہو رہا ہے؟ </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">دوزانو بیٹھ کر آنکھیں بند کر لیجیۓ۔منہ بند کر کےناک کے دونوں سوراخوں (نتھنوں) سے گہرائی میں سانس لے کر سینہ میں روک لیجیۓ جب تک آسانی کے ساتھ برداشت کر سکیں سانس کو سینے میں جمع رکھیۓ پھر منہ کھول کر آہستہ آہستہ اور بہت آہستہ سانس باہر نکال دیں۔چند بار کے اِس عمل سے دماغ کی وہ صلاحیت جو ٹا ئم اسپییس( Time Space) کی حدوں میں قید نہیں ہے متحرک ہو جاتی ہے۔ قانون یہ ہے کہ جب ہم اپنے اندر سانس لیتے ہیں تو ہم صعودی کیفیت میں سفر کرتے ہیں اور جب سانس باہر نکالتے ہیں تو نزولی کیفیت ( آب وگِل کے تاثرات) ہمارے اُوپر مسلط ہو جاتی ہیں۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> بس ٹھیک ہے۔ غیب بینی کی صلاحیت حرکت میں آگئی ہے۔ یکسوئی اور توجہ کے ساتھ روح کی آنکھ اندھیرا اجالے میں تبدیل ہو گیا ہے۔ </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">منظر کِس قدر حسین ہو گیا ہے۔ ہر چہارسو مرکری روشنیاں چودھویں کے چاند کو شرما رہی ہیں۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> اُس طرف دیکھۓ! یہ دروازہ ہے۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">چلئیے اِس دروازہ سے اندر داخل ہوتے ہیں یہاں تو پورا شہر آباد ہے۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> اِس عظیم اور لاکھوں سال پُرانے شہر میں فلک بوس عمارتیں، چھوٹے بڑے مکانات، پھونس سے بنی ہوئی جھونپڑیاں، د ُکانیں، بازار، میدان، ندی، نالے بھی ہیں۔ یہ شہر پتھر کے زمانے کے لوگوں کا مسکن ہے اور ترقی یافتہ دور کے لوگ بھی اِس میں مکین ہیں۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"><br /></span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: x-large;">چور بازاری:</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">بازار میں ایک صاحب دکان لگاۓ بیٹھے ہیں۔ دکان طرح طرح کے ڈبوں اور شیشے کے جار سے سجی ہوئی ہے حیرت کی بات یہ ہے کہ اِن ڈبوں اور شیشے کے جاروں میں سامان کچھ نہیں ہے۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">کتنا اُداس اور پریشان ہے یہ شخص؟</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> پوچھا تمھارا کیا حال ہے؟</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> کہا! میں اِس بات سے غمگین ہوں کہ مجھے یہاں بیٹھے ہوۓ پانچ سو سال گزر گۓ ہیں اِس طویل عرصہ میں میرے پاس ایک گاہک بھی نہیں آیا۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> میں دنیا میں ایک سرمایہ دار تھا منافع خوری اور چور بازاری میرا کاروبار تھا۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"><br /></span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: x-large;">تین ہزار سال:</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">برابر کی دکان میں ایک اور آدمی بھی بیٹھا ہوا ہے بوڑھا آدمی ہے۔ بال اُلجھے ہوۓ اور بالکل خشک۔ چہرہ پر وحشت ہے، گھبراہٹ کا عالم ہے ۔ سامنے کاغذ ہے اور حساب کے رجسٹر پڑے ہیں ۔یہ ایک کشادہ اور قدرے صاف دکان ہے۔ یہ صاحب کاغذ پر رقموں کی میزان دے رہے ہیں۔ رقموں کا جوڑ کرتے ہیں تو اعداد بلند آواز سے گنتے ہیں۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> کہتے ہیں دو اور تین سات، سات اور دو دس۔ دس اور پانچ بیس۔ میزان کر کے دوبارہ ٹوٹل کرتے ہیں تا کہ اِطمینان ہو جاۓ۔ اب اِس طرح میزان کرتے ہیں تین اور چار سات، سات اور تین بارہ۔ مطلب یہ ہے کہ ہر مرتبہ جب میزان کی جانچ پڑتال کرتے ہیں میزان غلط ہو تی ہے۔ جب یہ دیکھتے ہیں کہ میزان صحیح نہیں ہے تو وحشت زدہ ہو کر بال نوچتے ہیں خود کو کوستے ہیں بڑبڑاتے ہیں اور دیوار سے سر ٹکراتے ہیں اور پھر میزان دینے میں منہمک ہو جاتے ہیں۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">بڑے میاں کی خدمت میں عرض کیا جناب یہ کیا کر رہے ہیں۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> کہا میں زندگی میں لوگوں کے حسابات میں دانستہ ہیر پھیر کرتا تھا بد معاملگی میرا شعار تھا۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> "سو جِس نے کی ذرہ بھر بھلا ئی وہ دیکھ لے گا اور جِس نے کی زرہ بھر بُرائی وہ دیکھ لے گا۔"(قرآن)</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"><br /></span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: x-large;">اللہ کے ساتھ مَکر:</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">علمأسو سے تعلُق رکھنے والے اِن صاحب سے ملۓ؟ داڑھی اِتنی لمبی کہ جیسے جھڑ بیر کی جھاڑی۔ اِتنی بڑی کہ اس میں پیر چُھپے ہوۓ ہیں۔ چلتے ہیں تو داڑھی اِکٹھا کر کے اپنی کمر کے اِردگرد لپیٹ لیتے ہیں اِس طرح جیسے پٹکا لپیٹ لیا جاتا ہے۔ چلتے وقت داڑھی کُھل جاتی ہے اور اُس میں اُلجھ کر زمین پر اوندھے منہ گِر جاتے ہیں۔ اُٹھتے ہیں تو داڑھی میں اُلجھ کر پھر منہ کے بَل زمین پر گِرتے ہیں۔ سوال کرنے پر بتایا۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> دُنیا میں لوگوں کو دھوکہ دینے کے لۓ میں نے داڑھی رکھی ہوئی تھی اِس کے ساتھ ساتھ داڑھی رکھنا میرے لۓ بہت بڑی نیکی بھی تھی۔ میں اِس نیکی کے ذریعے بہت آسانی سے سیدھے اور نیکدل لوگوں سے مطلب ہاری کر لیتا تھا۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> "لوگ اللہ کے ساتھ مکر کرتے ہیں اور اللہ بہترین تدبیر کرنے والا ہے۔" (قرآن)</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"><br /></span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: x-large;">فرِشتے:</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">وہ دیکھۓ، دور بستی سے باہر ایک صاحب زور زور سے آواز لگا رہے ہیں۔ اے لوگو‘ آؤ! میں تمھیں اللہ کی بات سُناتا ہوں۔ اے لوگو‘ آؤ اور سنو اللہ تعالی کیا فرماتا ہے، کوئی بھی آواز پر کان نہیں دھرتا۔ البتہ فرشتوں کی ایک ٹولی اُدھر آ نکلتی ہے۔ فرشتے کہتے ہیں </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">ہاں سناؤ اللہ تعالیٰ کیا فرماتے ہیں؟ </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">ناصح کہتا ہے </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">میں بہت دیر سے پیاسا ہوں۔ پہلے مجھے پانی پلاؤ۔ پھر بتاؤں گا اللہ تعالیٰ کیا فرماتا ہے۔ </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">فرشتے کھولتے ہوۓ پانی کا پیالہ منہ کو لگا دیتے ہیں ہونٹ جل کر لٹک جاتے ہیں اور سیاہ ہو جاتے ہیں اور جب یہ شخص پانی پینے سے انکار کرتا ہے تو فرشتے یہی اُبلتا ہوا پانی اُس کے منہ پر اُنڈیل دیتے ہیں۔ ہنستے اور قہقے لگاتے ہوۓ بلند آواز سے کہتے ہیں مردود کہتا تھا آؤ اللہ کی بات سنو دنیا میں بھی اللہ کے نام کو بطورِ کاروبار استعمال کرتا تھا اور یہاں بھی یہی کر رہا ہے جُھلسے اور جلے ہوۓ منہ سے ایسی وحشت ناک آوازیں اور چیخیں نکل رہی ہیں کہ انسان کو سننے کی تاب نہیں۔ چلئے دور اور بہت دور بھاگ چلیں۔۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px; white-space: pre;"> </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">ایک مکان بنا ہوا ہے مکان کیا ہے بس چار دیواری ہی ہے اُس مکان پر کسی ربڑ نما چیز کی جالی دار چھت پڑی ہوئی ہے اور دھوپ اور بارش سے بچاؤ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اس مکان میں صرف عورتیں ہی عورتیں ہیں۔ چھت اِتنی نیچی ہے کہ آدمی کھڑا نہیں ہو سکتا، ماحول میں گھٹن اور اضطراب ہے۔ ایک صاحبہ ٹانگیں پھیلاۓ بیٹھی ہیں عجیب اور بڑی ہی عجیب بات یہ ہے کہ ٹانگوں کے اُوپر کا حصہ معمول کے مطابق او ر ٹانگیں کم از کم دس دس فٹ بڑی ہیں اِس ہئیتِ کدائی میں دیکھ کر ان صاحبہ سے پوچھا۔ </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">یہ کیا معمہ ہے؟</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> عورت مذکور نے جواب دیا</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> میں دنیاِ فانی میں جب کِسی کے گھر جاتی تھی تو اُس گھر کی سُن گُھن لے کر دوسرے گھر میں جا کر بڑھا چڑھا کر پیش کرتی تھی یہ وہی عادت ہے جس کو دنیا والے لگا ئی بجھائی سے موسوم کرتے ہیں۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> اب یہ حال ہے کہ چلنے پھرنے سے معذور ہوں ٹانگوں میں انگارے بھرے ہوۓ ہیں۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> ہاۓ! میں جل رہی ہوں اور کوئی نہیں جو مجھ پر ترس کھاۓ۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> "چغل خور جنت میں نہیں جاۓ گا۔"(حدیث)</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"><br /></span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: x-large;">غیبت:</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">چہرہ پر خوف اور ڈر نمایاں، یہ شخص چُھپتے چُھپاتے دبے پاؤں، ہاتھ میں چُھری لۓ کہاں جا رہا ہے؟ </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> آہ! ا ُس نے سامنے کھڑے ہوۓ آدمی کی پشت میں چُھری گھونپ دی اور بہتے ہوۓ خون کو کُتے کی طرح زبان سے چاٹنا شروع کر دیا۔ تازہ تازہ اور گاڑھا خون پیتے ہی قے آ گیٔ۔ خون کی قے۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> جسم کے گوشت کا ایک ٹکڑا کاٹ کر کھایا تو چہرہ پر حزن و ملال آ گیا۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">نحیف و نزار زندگی سے بیزار، کراہتے ہوۓ اُس مردار خور آدمی نے کہا</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> کاش عالم فانی میں یہ بات میری سمجھ میں آ جاتی کہ غیبت کا یہ انجام ہوتا ہے۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">"جو شخص دنیا میں غیبت کرے گا وہ مُردار کھاۓگا اور ناک بھوں چڑھا کر غُل مچاۓگا۔"(حدیث)</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"><br /></span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: x-large;">پیٹ میں انگارے:</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">شکل و صورت سے اِنسان، ڈیل ڈول کے اعتبار سے دیو قد تقریباً بیس فٹ۔ جسم بے اِنتہا چوڑا، قد کی طوالت اور جسم کی چوڑئی کی وجہ سے کسی کمرہ یا گھر میں رہنا ممکن نہیں ہے۔ بس ایک کام ہے کہ اِضطرابی حالت میں یہ صاحب مکانوں کی چھتوں پر اِدھر سے اُدھر اور اُدھر سے اِدھرگھوم رہے ہیں، بیٹھ یہ نہیں سکتے، لیٹ بھی نہیں سکتے۔ ایک جگہ قیام کرنا بھی اِن کے بس کی بات نہیں، اضطراری کیفیت میں اِس چھت سے اُس چھت پر اور اُس چھت سے اِس چھت پر چھلانگیں لگا رہے ہیں پوچھنے پر جواب دیا</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> میں نے دنیا کی چند روزہ زندگی میں یتیموں کا حق غضب کر کے بلڈنگیں بنا ئی تھیں یہ وہی بلڈنگیں اور عمارتیں ہیں آج جِن کے دروازے میرے اُوپر بند ہیں ۔ لذیذ اور مُرغن کھانوں نے میرے جسم میں ہوا اور آ گ بھر دی ہے۔ ہوا نے میرے جسم کو اتنا بڑا، ا ِتنا بڑا کر دیا ہے کہ میرے لئے گھر میں رہنے کا تصور بھی عذاب بن گیا ہے۔ آہ۔ آہ۔ یہ آگ مجھے جلا رہی ہے، میں جل رہا ہوں ،بھاگنا چاہتا ہوں مگر فرار کی ساری راہیں مسدود ہو گئ ہیں ۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> " جو لوگ یتیموں کا مال کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ میں انگارے بھرتے ہیں۔" (قرآن)</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"><br /></span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: x-large;">بادشاہ اور ملکہ:</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">اچھا! آپ مغل خاندان کی عظیم ملکہ نور جہاں ہیں، آپ کو کیا تکلیف ہے۔ چہرے پر پژمردگی، جھنجھلاہٹ، بے قراری اور غیض و غضب کیوں ہیں؟</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> میں نہیں جانتی کہ آپ کون صاحب ہیں۔ مرنے کے بعد سے آج تک کسی نے میری خبر نہیں لی ۔ میں اپنی کنیزوں کو آواز دیتی ہوں تو وہ میرے اوپر ہنستی ہیں، دو گھڑی کے لۓ بھی کوئی میرا ہمدم نہیں،تنہائی اور مسلسل نظر انداز کر دینے والے عوامل نے میری اس زندگی کو زہریلا کر دیا ہے۔ میں آخر ملکہ ہوں ،لوگ میرے اوپر ہنستے کیوں ہیں؟ میرا حکم کیوں نہیں مانتے؟ مجھ سے دور کیوں بھاگتے ہیں؟</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">برمزار ماغریباں نے چراغ نے گلے</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">نے پر پروانہ سوزونے صدائے بلبلے</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"><br /></span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">دوزخ:</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">چلتے چلتے اِن صاحبہ سے بھی مِلتے چلیں</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> بہن! یہ آپ اوپر بار بار کیوں دیکھتی ہیں۔ </span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;"> میں کیا دیکھتی ہوں؟ میں جس عالم میں ہوں یہاں سب لوگ ایسے ہیں، جِن پر جنت کے دروازے بند ہیں۔ اِس عالم سے اوپر وہ لوگ ہیں جو جنت کے نظارے کرتے ہیں۔ میں اِس غم میں گُھل رہی ہوں کہ میں جنت کا نظارہ کرنےوالوں میں کیوں نہیں ہوں۔ جب بھی یہ خیال میرے ذہن مین اُبھرتا ہے مجھے ایک ہی جواب ملتا ہے کہ میں نے اپنے خاوند کے ہمدردانہ سلوک کی ہمیشہ نا شکری کی ہے۔</span></div>
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="font-size: 21.3333px;">فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے " میں نے مردوں کی نسبت ، عورتوں کو دوزخ میں زیادہ دیکھا ہے ۔ ایسی عورتیں اپنے خاوند کی نا شکری کرتی ہیں۔ خاوند کِتنا ہی اچھا سلوک کرے وہ یہی کہتی ہیں کہ ہمارے ساتھ کچھ نہیں کیا گیا۔"</span></div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan24.8607343 67.0011363999999523.9411963 65.710242899999955 25.7802723 68.292029899999946tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-16879219871613458921977-05-09T12:35:00.000+05:002017-09-12T12:37:28.183+05:00سانس لیجئے لکنت سے نجات مل جائے گی<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
جب میں چھوٹی تھی تو میرے ایک ماموں اور ایک خالہ ہکلا کر بولتے تھے۔ میں بچپن میں ان کی نقل اتارتی تھی۔ جب سے میں نے ہوش سنبھالا ہےاپنی زبان میں لکنت پائی ہے۔ حالانکہ میری امی کہتی ہیں کہ میں بچپن میں بہت صاف بولا کرتی تھی۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ جب میں بولتی ہوں تو کبھی کبھی تو بہت روانی سے بولتی ہوں اور کبھی ایک لفظ بولنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ میں بہت دھیمے دھیمے ٹھہر ٹھہر کر بولتی ہوں۔ کسی نے مجھے بتایا کہ کھجور کی گٹھلی یا املی کا بیج منہ میں رکھ کر بولو۔ لیکن مجھے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ کلاس میں سبق یاد ہو تب بھی نہیں سنا پاتی جس کی وجہ سے ڈانٹ پڑتی ہے اور شرمندگی علیحدہ اٹھانی پڑتی ہے۔ جب غصہ آتا ہے تو ایک لفظ بولنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ امید ہے آپ میری پریشانی کو سمجھتے ہوئے اس کو دور کرکے شکریہ کا موقع دیں گے۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">جواب:</span> سورج نکلنے سے پہلے شمال رخ بیٹھ کر ناک سے سانس لیجئے اور منہ سے نکال دیجئے۔ سانس نکالتے وقت منہ گولائی میں کھلنا چاہئے جس طرح سیٹی بجاتے وقت ہوجاتا ہے۔ جب سانس باہر نکالیں تو زبان کی نوک دانتوں کے قریب کر لیجئے تاکہ زبان میں تھوڑا سا خم آجائے۔ دو مہینے روزانہ بلاناغہ اس عمل کو برقرار رکھئے۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-54166806696554832461972-12-30T23:42:00.000+05:002017-02-22T01:06:01.958+05:00چار طاقتوں کی کمی یا زیادتی سے جسم انسانی میں پیدا ہونے والے امراض<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
چار طاقتوں کی کمی یا زیادتی سے جسم انسانی میں پیدا ہونے والے امراض:نوع انسانی کی ساخت کے پیش نظر یہ جاننا ضروری ہے کہ فی الواقع انسان کیا ہے؟ عام طور سے گوشت پوست سے مرکب جسم اور ہڈیوں کی پنجر پر رگ پٹھوں کی بناوٹ کو انسان کا نام دیا جاتا ہے لیکن ہمارا روز مرہ کا مشاہدہ یہ ہے کہ گوشت کا جسم انسان کہلانے کا مستحق نہیں ہے ۔ کیونکہ ہم دیکھتے ہیں کہ انسان پر جب وہ کیفیت وارد ہوجاتی ہے جس کو موت کا نام دیا جاتا ہے تو جسم کے اندر کوئی تبدیلی رو نما ہونے کے باوجود جسم ہر قسم کی حرکات و سکنات سے محروم ہوجاتا ہے ، مرنے کے بعد جسم کو زدو کوب کیجئے، ایک ایک عضو الگ الگ کر دیجئے، الٹئے، پلٹئے، گھسیٹئے، جسم کی طرف سے کوئی مدافعت نہیں ہوتی، بات واضح اور صاف ہے کہ جس چیز پر جسم کی حرکات و سکنات کا دارومدار تھا، اس نے جسم سے اپنا رشتہ منقطع کرلیا ہے۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
اب ہم یوں کہیں گے کہ در اصل انسان وہ ہے جو اس گوشت و پوست کے جسم کو حرکت دیتا ہے ، عرف عام میں اس کو روح کہا جاتا ہے۔ اب یہ تلاش کرنا ضروری ہوگیا ہے کہ روح کیا ہے؟ روح کے بارے میں قران پاک کا ارشاد ہے " روح امررب ہے" ، اللہ تعالیٰ کا یہ بھی ارشادہے کہ انسان ناقابل تذکرہ شئے تھاہم نے اس کے اندر اپنی روح پھونک دی۔ یہ دیکھتا ، سنتا، سونگھتا اور محسوس کرتا انسان بن گیا ۔ روح امررب ہے۔ اور امر رب یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو کہتاہے ہوجا، اور وہ چیز وجود میں آجاتی ہے۔ مفہوم یہ ہے کہ انسان اور امر یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کو تخلیق کرنے کا ارادہ کرتا ہے حرکت میں آکر اس چیز کو تخلیق کر دیتا ہے۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کی تخلیق کے فارمولے (EQUATIONS) بنائے ہیں اور ہر فارمولامعین مقدار کی تحت سرگرم عمل ہے۔ ۳۰ ویں پارے میں ارشادباری تعالیٰ ہے ۔ ہم نے ہر چیز کو معین مقدار وں سے تخلیق کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے لئے ارشاد فرماتے ہیں: میں تخلیق کرنے والوں میں بہترین خالق ہوں (احسن الخالقین) ۔ یعنی یہ کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو بھی تخلیقی اوصاف عطا کئے ہیں۔<br />
تخلیق دوام کی ہوتی ہے۔ ایک اللہ تعالیٰ کی تخلیق ، دوسری اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ اختیارات سے انسان کی تخلیق۔ </div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
الجھنیں، پریشانی ، اضطراب، ذہنی کشاکش، اعصابی کشمکش احساس محرومی اور نت نئی بے شمار بیماریاں انسانی تخلیق کے زمرہ میں آتی ہیں۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
ہم یہ بتا چکے ہیں کہ اصل انسان روح ہے۔ ظاہر ہے ، روح اضطراب ، کشاکش، احساس محرومی اور بیماریوں سے ماوریٰ ہے۔ روح اپنے اور جسم کے درمیان ایک میڈیم(MEDIUM) بناتی ہے اس میڈیم کو ہم جسم انسانی اور روح کے درمیان ایک فعال نظر نہ آنے والا انسان کہ سکتے ہیں ۔ یہ نظر نہ آنے والا انسان بھی با اختیار ہے ۔ اس کو یہ اختیار حاصل ہے کہ روح کی فراہم کردہ اطلاعات کو اپنی مرضی سے معافی پہنا سکے۔
</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
جس طرح روح میں معین فارمولے (EQUATIONS) کام کرتے ہیں، اسی طرح روح اور جسم کے درمیان نظر نہ آنے والا جسم بھی معین فارمولوں کے تحت حرکت اور عمل کرتا ہے اس میں اربوں کھربوں فارمولے کام کرتے ہیں جن کو ہم چار عنوانات میں تقسیم کر سکتے ہیں۔ </div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
</div>
<ol dir="rtl" style="text-align: right;">
<li> واٹر انرجیWATER ENERGY </li>
<li>الیکٹرک انرجیELECTRIC ENERGY </li>
<li>ہیٹ انرجیHEAT ENERGY </li>
<li>ونڈ انرجی WIND ENERGY</li>
</ol>
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="text-align: justify;"> ہم اپنے قارئین کو یہ بتلا چکے ہیں کہ انسان کے اندر دو دماغ کام کرتے ہیں۔ دماغ نمبر ایک براہ راست اطلاعات قبول کرتا ہے اور دماغ نمبر ۲ ان اطلاعات کو اپنے مفید مطلب یا غیر مفید مطلب معافی پہنانے میں قادر ہے۔ جب دماغ نمبر ۲ مفید مطلب ، غیر صالح اور تخریبی معافی پہنانے کا عادی ہوجاتا ہے تو معین مقداروں میں سقم واقع ہونے لگتا ہے۔ اور مذکورہ بالا انرجیسENERGIES اپنے صحیح خدوخال کھو بیٹھتی ہیں۔ </span></div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">واٹر انرجی</span> کی تراش خراش یا اضافہ سے استسقاء، پلوریسی، فیل پا، بہرہ اور گونگا پن، موتیا بند اور کالا موتیا جیسے امراض وجود میں آجاتے ہیں۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;"> الیکٹرک انرجی</span> میں اگر سقم واقع ہوجائے اور معین مقدار میں ٹوٹ پھوٹ جائیں یا ان میں اضافہ ہوجائے تو نتیجہ میں آتشک، سوزاک، جذام، کوڑھ، برص، سرطان اور کینسر جیسے امراض پیدا ہوجاتے ہیں۔ </div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">ونڈ انرجی</span> کی شکست وریخت اور معین مقداروں کے فقدان سے ، بواسیر، نواسیر، بھگندر اورفسچولا وغیرہ کے امراض تخلیق پاتے ہیں۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;"> ہیٹ انرجی</span> کی معین مقدار میں متاثر ہونے کے بعد لقوہ ، فالج ، ہائی بلڈ پریشر ، دمہ ، خلل دماغ ، مرگی، مالیخولیا اور نروس نیس NERVOUSNESS وغیرہ کا تانا بانا انسان کے اوپر مسلط ہوجاتا ہے۔
</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com1Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-23767394240956093551972-06-01T14:08:00.000+05:002017-08-21T00:09:58.231+05:00الیکٹرک شاکس اور ریڑھ کی ہڈی کا پانی<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
۳ سال قبل دونوں ہاتھ کی کہنیوں کے جوڑ کے اوپر گوشت پھڑکنا شروع ہوا۔ تین ماہ بعد جسم کے دوسرے حصوں کا گوشت بھی پھڑکنے لگا۔ پھر پیروں کے تلوؤں کا گوشت مستقل پھڑکنے لگا۔ ڈاکٹروں کے بورڈ نے معائنہ کیا اور اسپتال میں داخل کرلیا۔ الیکٹرک شاکس لگائے گئے اور ریڑھ کی ہڈی سے پانی بھی نکالا گیا۔ لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اب صورت یہ ہے کہ ہاتھ پیروں کا گوشت، دونوں کندھوں کا گوشت، دونوں بغلوں کا گوشت اور کولہوں کا گوشت باالترتیب وقفہ وقفہ سے پھڑکتا رہتا ہے۔ لکھتے وقت اور زیادہ دیر تک ایک جگہ دیکھنے سے جسم کا پورا گوشت پھڑکنا شروع ہوجاتا ہے۔ میں ایک ادارہ میں 150/- روپے ماہانہ پر ملازمت کرتا ہوں۔ اس تنخواہ پر گھر کا کسی نہ کسی طرح گزارہ ہوتا ہے۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب:</span><span style="color: red; font-family: "arial" , "helvetica" , sans-serif;"><b> اَلرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْلْ </b></span>زعفران کی روشنائی سے پلیٹوں پر لکھ کر صبح نہار منہ اور رات سوتے وقت پانی سے دھوکر تین ماہ تک پئیں۔ فائدہ انشاءاللہ اکیس روز میں ہوجائیگا لیکن نوے دن تک علاج جاری رکھیں۔ کھانوں میں بنولہ کا تیل دونوں وقت روٹی پر چپڑ کر کھائیں۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-13033058999674758031972-06-01T13:44:00.000+05:002020-04-19T12:06:54.836+05:00گرم غذاؤں سے پسینہ میں بدبو پیدا ہوجاتی ہے<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
میرے پسینے میں اس قدر بو آتی ہے کہ ساتھ بیٹھنے والے لوگ ناک پر رومال رکھ لیتے ہیں۔ بعض اوقات میں خود بھی اس تعفن سے بھری ہوئی بُو سے پریشان ہوجاتا ہوں۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب: </span>گرم مصالحہ، تیز نمک مرچ والی غذاؤں سے چند ماہ پرہیز کریں۔ گوشت، مچھلی، انڈہ بھی نہ کھائیں۔ غذا میں زیادہ تر سبزیاں اور ٹھنڈی چیزیں استعمال کریں۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-14213399796624199991972-06-01T11:51:00.000+05:002020-04-19T11:54:26.075+05:00جسم کے ہر حصے میں درد ہوتا ہے<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEi_Si5eeHT37bxDpo42uqxysKEIVnyMwLmvKiYnTXBmkuvSlUI4vc7ih_oPDKBxr1GqyKxZd4JnQ8qIygVxXh0pHSPI-0n63_RQJfHRZDu7z1OPUYk0ch6FacAt6OaNv0zNblV7bnHxkcI/s1600/Jisim+Mai+Dard.png" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" data-original-height="837" data-original-width="1600" height="167" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEi_Si5eeHT37bxDpo42uqxysKEIVnyMwLmvKiYnTXBmkuvSlUI4vc7ih_oPDKBxr1GqyKxZd4JnQ8qIygVxXh0pHSPI-0n63_RQJfHRZDu7z1OPUYk0ch6FacAt6OaNv0zNblV7bnHxkcI/s320/Jisim+Mai+Dard.png" width="320" /></a></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="color: red;">شہناز۔ کراچی:</span> دوسال سے جسم کے ہرحصے میں درد ہوتا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کوئی سوئیاں چبھورہا ہے۔ڈاکٹر السر بھی بتاتے ہیں۔</div>
<div style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب:</span> میرا خیال ہے کہ آپ کے پیٹ میں کیڑے ہیں۔ ان کا علاج کرالیجئے۔ یہ تکلیف انشاءاللہ ختم ہوجائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ اخبار میں شائع شدہ ہینگ اور گھی کے نسخہ پر عمل کریں۔ گھی تیار کرکے پیٹ کے نیچے پیڑو پر مالش کی جاتی ہے۔ ثقیل، بادی، کھٹی چیزوں نیز زیادہ نمک مرچ سے پرہیز ضروری ہے۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan24.8607343 67.001136423.9411963 65.7102429 25.7802723 68.292029899999989tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-22514603137144657371972-06-01T01:46:00.000+05:002020-04-19T01:57:01.813+05:00الیکٹرک شاکس اور ریڑھ کی ہڈی کا پانی<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEiCJV79_iYODokgPmJ13oDYDYnIoxsBYdYuWyfHWgcN88x1-rsSvOV5pPRfY3GRDs10hMB3m5Stn6xVuKWhu5sFfPggX5ovmuEDmaN6dA6sOEiKSKbp0SW2M_L2MOY-xZMjxB2JWaF3pKA/s1600/Gosht+Pharakna.png" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" data-original-height="837" data-original-width="1600" height="167" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEiCJV79_iYODokgPmJ13oDYDYnIoxsBYdYuWyfHWgcN88x1-rsSvOV5pPRfY3GRDs10hMB3m5Stn6xVuKWhu5sFfPggX5ovmuEDmaN6dA6sOEiKSKbp0SW2M_L2MOY-xZMjxB2JWaF3pKA/s320/Gosht+Pharakna.png" width="320" /></a></div>
<div style="text-align: right;">
<div style="text-align: right;">
۳ سال قبل دونوں ہاتھ کی کہنیوں کے جوڑ کے اوپر گوشت پھڑکنا شروع ہوا۔ تین ماہ بعد جسم کے دوسرے حصوں کا گوشت بھی پھڑکنے لگا۔ پھر پیروں کے تلوؤں کا گوشت مستقل پھڑکنے لگا۔ ڈاکٹروں کے بورڈ نے معائنہ کیا اور اسپتال میں داخل کرلیا۔ الیکٹرک شاکس لگائے گئے اور ریڑھ کی ہڈی سے پانی بھی نکالا گیا۔ لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اب صورت یہ ہے کہ ہاتھ پیروں کا گوشت، دونوں کندھوں کا گوشت، دونوں بغلوں کا گوشت اور کولہوں کا گوشت بالترتیب وقفہ وقفہ سے پھڑکتا رہتا ہے۔ لکھتے وقت اور زیادہ دیر تک ایک جگہ دیکھنے سے جسم کا پورا گوشت پھڑکنا شروع ہوجاتا ہے۔ میں ایک ادارہ میں 150/- روپے ماہانہ پر ملازمت کرتا ہوں۔ اس تنخواہ پر گھر کا کسی نہ کسی طرح گزارہ ہوتا ہے۔</div>
</div>
<div style="text-align: right;">
<div style="text-align: right;">
<span style="color: red; text-align: center;">جواب: </span><span style="color: red; font-family: georgia, "times new roman", serif; font-size: x-large; text-align: center;">اَلرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْلْ </span></div>
</div>
<div style="text-align: right;">
<div style="text-align: right;">
زعفران کی روشنائی سے پلیٹوں پر لکھ کر صبح نہار منہ اور رات سوتے وقت پانی سے دھوکر تین ماہ تک پئیں۔ فائدہ انشاءاللہ اکیس روز میں ہوجائیگا لیکن نوے دن تک علاج جاری رکھیں۔ کھانوں میں بنولہ کا تیل دونوں وقت روٹی پر چپڑ کر کھائیں۔</div>
</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan24.8607343 67.001136423.9411963 65.7102429 25.7802723 68.292029899999989tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-54632796502014742521972-06-01T01:34:00.000+05:002020-04-19T01:38:27.150+05:00گرم غذاؤں سے پسینہ میں بدبو پیدا ہوجاتی ہے<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgG3dvlUca8j5snL55mMdQbFj_yeCDTKquuloK-jqWQevEsyCROwdTKH_uJ3vK15LQtcLmFWNcvrpOhAwWhEdI7sDYDCXD6RzE1nzb-ZTaPn3A48NsOmDMby3Q1yQzIBWOdfvCiMm4PRq0/s1600/Paseenai+Mai+Boo.png" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" data-original-height="837" data-original-width="1600" height="167" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgG3dvlUca8j5snL55mMdQbFj_yeCDTKquuloK-jqWQevEsyCROwdTKH_uJ3vK15LQtcLmFWNcvrpOhAwWhEdI7sDYDCXD6RzE1nzb-ZTaPn3A48NsOmDMby3Q1yQzIBWOdfvCiMm4PRq0/s320/Paseenai+Mai+Boo.png" width="320" /></a></div>
<div style="text-align: right;">
میرے پسینے میں اس قدر بو آتی ہے کہ ساتھ بیٹھنے والے لوگ ناک پر رومال رکھ لیتے ہیں۔ بعض اوقات میں خود بھی اس تعفن سے بھری ہوئی بُو سے پریشان ہوجاتا ہوں۔</div>
<div style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب: </span>گرم مصالحہ، تیز نمک مرچ والی غذاؤں سے چند ماہ پرہیز کریں۔ گوشت، مچھلی، انڈہ بھی نہ کھائیں۔ غذا میں زیادہ تر سبز یاں اور ٹھنڈی چیزیں استعمال کریں۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan24.8607343 67.001136423.9411963 65.7102429 25.7802723 68.292029899999989tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-80394601182279129911971-12-01T19:41:00.000+05:002020-04-12T20:02:28.644+05:0019 سال کی عمر میں آدھا سر سفید ہو گیا<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgYgRaUJYk9d7TOnBi27dvLisUAhJ8XthYj_6_awvddxeS-6rt3apA0M3medygcvPGBrrzQpdOHRySaAo5VIjGIUs6kq7gaNLFC3XcwgFT6mpXBEwahYNiszvGyw7eyZpaoWfIOzcg7w_g/s1600/Baal+Girna.png" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" data-original-height="837" data-original-width="1600" height="167" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgYgRaUJYk9d7TOnBi27dvLisUAhJ8XthYj_6_awvddxeS-6rt3apA0M3medygcvPGBrrzQpdOHRySaAo5VIjGIUs6kq7gaNLFC3XcwgFT6mpXBEwahYNiszvGyw7eyZpaoWfIOzcg7w_g/s320/Baal+Girna.png" width="320" /></a></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="color: red;">شازیہ حلیم کورنگی، شہناز کراچی، عبدالرحمن بلوچ کراچی، صابری ٹھٹھہ، محمد خالد کراچی، سکندر خاں کوہاٹ، ش ۔ب۔حسن لانڈھی۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
میرے بال پہلے لمبے تھے، لیکن اب بہت کم ہوگئے ہیں۔ ہر طرف سے مایوس ہو کر آپ کی خدمت میں حاضر ہو رہی ہوں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے نزدیک یہ اتنا بڑا مسئلہ نہ ہو مگر میرے لئے یہ دن رات کے روحانی کرب کا موجب بن گیا ہے۔ اللہ تعالی نے مجھے خوبصورتی کی دولت سے نوازا اور اس کے ساتھ ہی خوبصورت اور گھنے بال عطا فرماۓ۔ اتنے گھنے بال کہ جو دو چوٹیوں میں بھی نہیں سماتے تھے اب ایک چٹیا بھی نہیں بنتی۔</div>
<div style="text-align: right;">
میرے بال ریشم کی طرح ملائم ہیں معلوم ہوتا ہے کہ سر پر بال نہیں ریشم ہے کنگھی کرتا ہوں تو بال اس طرح ہو جاتے ہیں کہ جیسے سر پر بال ہی نہیں ہیں۔</div>
<div style="text-align: right;">
انیس سال کی عمر میں سر کے بال پچاس فیصد سفید ہوگئے ہیں۔ کئی اشتہاری تیل استعمال کر چکا ہوں لیکن سفید بالوں میں ذرہ برابر کمی نہیں ہوئی۔ لمبے اور گھنے بالوں کا جنون کی حد تک شوق ہے آج کل ایک نئی مصیبت سے دوچار ہوں کہ بال دو شاخہ ہو رہے ہیں کسی رسالہ میں پڑھا تھا کہ بال کے سرے کاٹ دینے سے "دوشاخہ"ختم ہو جاتا ہے۔ مگر مجھے تو ذرا سا بھی فائدہ نہیں ہوا۔</div>
<div style="text-align: right;">
میرے سارے جسم میں بہت زیادہ گھنے اور سخت بال ہیں جن میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔</div>
<div style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب</span>: لمبے، گھنے ، مضبوط اور خوبصورت بالوں کے لئے خانہ ساز تیل تیار کرا لیجیۓ اور رات کو سوتے وقت سر میں مالش کیجۓ۔ خالص سرسوں یا تلوں کے ایک سیر تیل میں ایک چھٹانک گلو (چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے)کو اتنا پکائیے کہ وہ جل کر سرخ ہو جاۓ۔ تیل ٹھنڈا ہونے پر کپڑے سے چھان لیں اور شیشی میں بھر کر رکھ لیں۔ تیل کی مالش کے ساتھ ساتھ روزانہ رات کو سوتے وقت ایک پاو بکری کا دودھ پیئں۔ دھوپ کے وقت بکری کا دودھ سر میں جذب کر کے نیم گرم پانی سے سر دھو ڈالیں۔ روزانہ سر دھونا ضروری نہیں ہے۔ جب بھی سر دھوئیں۔ وہ گھنٹہ پہلے سر میں بکری کا دودھ اچھی طرح جذب کر لیا جاۓ۔</div>
<div style="text-align: right;">
سفید بال کالے کرنے کے لئے، رائی، میتھی کے بیج، السی ہم وزن لے کر سفوف بنالیں۔ شام کا کھانا کھانے کے آدھا گھنٹہ بعد ایک ماشہ سفوف تازہ پانی کے ساتھ کھائیں۔ اس نسخہ کا پورا اثر چھ ماہ بعد ظاہر ہوتا ہے کئی حضرات استعمال کر رہے ہیں۔ نتائج اللہ کے فضل و کرم سے امید افزا ہیں عام صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب ہوۓ ہیں بال بھی کالے ہونا شروع ہوگئے ہیں۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan24.8607343 67.001136423.9411963 65.7102429 25.7802723 68.292029899999989tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-53780878408652223771971-12-01T00:34:00.000+05:002020-04-13T00:41:26.954+05:00مشین کے ذریعہ دماغ کا معائنہ<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhtA5YjKlQSKRXJ14TgQ-ikohYaNT9LoHwcf4tVe9Zlw8n09Cw-neyx7hF41Zu8V0wcTX6LFKsMiTeBx1f7gWZlZDyQpZ5wY01JLfbFgVFFfqwy2h1iDh5er5psgkLUTCw3b1XFLgf1-oU/s1600/tangain+kamzore.png" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" data-original-height="837" data-original-width="1600" height="167" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhtA5YjKlQSKRXJ14TgQ-ikohYaNT9LoHwcf4tVe9Zlw8n09Cw-neyx7hF41Zu8V0wcTX6LFKsMiTeBx1f7gWZlZDyQpZ5wY01JLfbFgVFFfqwy2h1iDh5er5psgkLUTCw3b1XFLgf1-oU/s320/tangain+kamzore.png" width="320" /></a></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="color: red;">زلیخا سلیمان کراچی</span>۔میری بیٹی روبینہ ایک معذور بچی ہے ممکن ہے آپ کے علاج سے تندرست ہوجاۓ۔ میں اس کے مکمل حالات آپ کو لکھتی ہوں۔ آپ کو خدا رسول کا واسطہ آپ میری بچی کے لئے علاج تجویز کر دیں۔ ہم لوگ کراچی اور بمبئی کے تمام بڑے بڑے انگریزی، یونانی اور ہومیو پیتھک ڈاکٹروں کا علاج کراچکے ہیں لیکن حالت سدھرنے کی بجاۓ روز بروز خراب ہوتی جارہی ہے۔ اب صرف خدا کا آسرا رہ گیا ہے۔ </div>
<div style="text-align: right;">
بچی آپریشن کے ذریعہ سے پیدا ہوئی۔ چونکہ بے حد کمزور تھی اس لئے آکسیجن میں رکھا گیا۔ لیکن رفتہ رفتہ تندرست ہو گئی بچی کی پیدائش سے قبل میں ہائی بلڈ پریشر کی مریض تھی اور دو مرتبہ تشنجی دورے بھی پڑے تھے۔ میں اب بھی اس مرض میں مبتلا ہوں۔</div>
<div style="text-align: right;">
بچی کے چار ماہ میں دانت نکلنا شروع ہوۓ چھ ماہ کی عمر میں بیٹھنے لگی اور گیارہ ماہ کی عمر میں چلنے پھرنے لگی اور چند الفاظ بھی ادا کرنے لگی۔ ڈیڑھ سال کی ہوئی تو خسرہ نکلی۔ کچھ عرصہ بعد تیز بخار آیا اور اتر گیا لیکن زکام کی حالت باقی رہی۔ چار سال کی عمر میں ڈاکٹر نے آپریشن کر کے ٹانسلز نکال دئیے۔ لیکن اس عرصہ میں یہ بات سامنے آئی کہ بچی پوری طرح بولنے سے معذور ہے اور چلنے میں اس کی ٹانگیں کانپتی ہیں اور روز بروز لاغرو کمزور ہوتی جا رہی ہے 1948ءمیں اس کو بمبئی لے گئی اور وہاں بچوں کے ماہر ڈاکٹروں سے رجوع کیا۔ اور اس کے علاوہ نامور ڈاکٹروں سے بھی علاج کروایا۔ لیکن بے سود ۔ ہر معالج کی تشخیص جدا تھی۔ کسی نے ذہنی طور پر پسماندہ بتایا تو کسی نے جسمانی کمزوری اور کسی نے رگوں کے نظام میں تعطل بتایا۔ ایک ذہنی ڈاکٹر نے باقاعدہ مشین کے ذریعہ دماغ کے نظام کا مکمل معائنہ کر کے بتایا کہ دماغ کی رگوں کا فعل ناقص ہے اور یہ مرض بڑھتے بڑھتے تمام دماغ کو متا ثر کر دیگا اور بچی پلنگ سے لگ جاۓ گی یہ بات حرف بحرف صحیح ثابت ہوئی۔ اور 1969ء میں یہ حالت ہو گئی کہ بچی صرف کولہوں کے بل گھسٹتی تھی۔ اور پھر لڑھک جاتی تھی اور حواس خمسہ تو گویا بالکل ہی ختم ہوگئے تھے۔ نہ بھوک کا اظہار کر سکتی تھی نہ پیاس کا، پیشاب ، پخانے کا بھی ہوش نہیں تھا۔ یہاں تک کہ شکلیں پہچاننا بھی بھول گئی نوبت یہاں تک پہنچی کہ بچی کو کرسی پر بٹھا کر باندھ دیتے تھے۔ لیکن گردن پھر بھی نہیں ٹھہرتی تھی اور کرسی سمیت لڑھک جاتی تھی ۔ رونا شروع کرتی تو دن رات روتی اور بلا مبالغہ ایک ہفتہ تک روتی ہی رہتی ۔ تعویذ اور گنڈے بھی کراۓ اور اس کی مجبوری کو دیکھ کر اس کی موت کی دعائیں بھی مانگیں۔ اس بچی کے منہ سے عرصہ تک بد بو دار رال بھی بہتی رہتی۔ کبھی کبھی دورہ پڑتا ہے جس میں اس کا جسم ہلنا شروع ہوجاتا ہے اور پھر وہ ایک طرف گر جاتی ہے ۔ اس طرح گر نے سے بے شمار چوٹیں بھی آئیں لیکن اس کو کسی قسم کا احساس نہیں ہوتا۔ یہ بچی ایک زندہ لاش ہے ۔ اس کے پیر سوکھ کر ڈنڈوں کی مانند ہوگئے ہیں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ جسمانی ترقی میں کسی قسم کا خلل نہیں پڑا ۔</div>
<div style="text-align: right;">
یعنی دودھ کے دانت ٹوٹ کر نئے آۓ ،بال اور ناخن بھی بڑھتے ہیں، قد بھی عمر کے مطابق ہے البتہ منہ نہیں کھلتا اور پیر کے پنجے اندر کی طرف مڑ گئے ہیں اور ہاتھ کی ہڈیوں میں کجی آ گئی ہے۔ بطور غذا کے شوربہ میں روٹی چور کر زبردستی کھلاتی ہوں لیکن بچی کو حلق سے اتارنے میں بڑی دقت ہوتی ہے۔ اب یا تو اس کی بینائی کمزور ہو رہی ہے یا زائل ہو رہی ہے۔</div>
<div style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب</span>: آدھ پاؤ عمدہ قسم کی سیپ خرید کر گر م پانی سے خوب صاف کر لیں۔ ہاون دستہ میں موٹا موٹا کچل کر گاڑھے مضبوط اور صاف کپڑے میں باندھ کر پوٹلی بنا لیں۔ مٹی کی ہانڈی میں اتنا پانی لیں بچی ایک دن میں استعمال کرتی ہو پوٹلی کو اس میں ڈال کر پانی کو ایک جوش دیں۔ اس علاج پر تین ماہ عمل کریں اور پھر حالات سے مطلع کریں۔ ہانڈی کا پانی روزانہ بدلیں۔ ایک پوٹلی صرف پندرہ دن کام دے گی۔ اس کے بعد سیپ اور کپڑا بدلنا ضروری ہے۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Karachi City, Sindh, Pakistan24.8607343 67.001136423.9411963 65.7102429 25.7802723 68.292029899999989tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-58772954169142428011971-11-02T00:54:00.000+05:002017-08-24T02:43:32.033+05:00سبز چنبیلی کے پھول برص کا بے نظیر علاج ہیں<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">محمود ۔کوئٹہ، ایک بہن۔کراچی: </span>آٹھ برس سے برص جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوں۔ علاج سے اتنا فائدہ ضرور ہوتا ہے کہ داغ بڑھتے نہیں ہیں۔ لیکن بالکل ختم بھی نہیں ہوتے۔ علاج تو میں کراچی میں کرا رہا ہوں آپ برص سے نجات پانے کےلئے وظیفہ تجویذ کردیں۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
میں ایک مشرقی لڑکی ہوں آپ کو اپنا بڑا بھائی تصور کرکے خط لکھ رہی ہوں۔ امید ہے کہ آپ اپنی بہن کو مایوس نہیں کریں گے اور میرے مرض کےلئے علاج تجویذ کردیں گے۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">جواب:</span> تین عدد سفید چینی کی پلیٹیں بازار سے نئی خریدیں اور ان کے اوپر زعفران کے پانی سے </div>
<div dir="rtl" style="text-align: center;">
<span style="color: red; font-family: "arial" , "helvetica" , sans-serif;"><b>قُلْ ھُوَ الْمُعِیْنْ یَا مَعْرُوْفُ الْمَنَّانْ وَالْحَلِیْمْ</b></span></div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
تین مرتبہ سورج نکلنے سے پہلے لکھ لیں اور صبح دوپہر شام ایک ایک پلیٹ پانی سے دھوکر چالیس دن تک پئیں۔ اور نہارمنہ <span style="color: red;">سبز چنبیلی کے پھولوں</span> کو چائے کی طرح دم دے کر روزانہ تین ہفتہ تک کوئی چیز ملائے بغیر پئیں۔ انشاءاللہ برص کے داغوں سے نجات مل جائے گی۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-37343158565504935441971-11-01T13:33:00.000+05:002017-08-23T13:46:08.557+05:00چہرہ کی کشش اور پروقار شخصیت کا عمل<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="MsoNormal" dir="RTL" style="direction: rtl; text-align: right; unicode-bidi: embed;">
<span style="color: red;">کوثر۔ حیدر آباد:</span> مجھے ایسا وظیفہ بتادیجئے جس سے میری شخصیت میں وقار، چہرہ میں دلکشی اور آنکھوں میں چمک پیدا ہوجائے۔ میں سورۂ یوسف کی آیت کا وظیفہ پڑھ سکتا ہوں۔ کوئی عمل بتا دیجئے۔<br />
<span style="color: red;">جواب: </span>چہرہ میں کشش اور پروقار شخصیت کےلئےآپ سفید رنگ کی پلیٹ پر مندجہ ذیل نقوش بنائیں اور صبح نہار منہ پلیٹ دھوکر پی لیا کریں۔ یہ عمل نوے دن کرنے کا ہے۔ انشاءاللہ آپ کا مقصد حاصل ہوجائے گا۔ یہ نقوش زعفران کے پانی سے پلیٹ پر لکھے جائیں۔<br />
<div style="text-align: center;">
<br /></div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<a href="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjAUL7w-JKxvTCK9Qy7MrryquKuBHl_OizrJlVJFMa8uDBBbG1sd5a6Z7vFvOmJEYacYnAsVgvQo_VOb7Hc87GETADFriXYiWf_Gfm97T8LN3DnxotIipVc7tQOmOVTwblTFFCo5vNkgGk/s1600/Khoobsoorti.png" imageanchor="1" style="margin-left: 1em; margin-right: 1em;"><img border="0" data-original-height="248" data-original-width="700" height="112" src="https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjAUL7w-JKxvTCK9Qy7MrryquKuBHl_OizrJlVJFMa8uDBBbG1sd5a6Z7vFvOmJEYacYnAsVgvQo_VOb7Hc87GETADFriXYiWf_Gfm97T8LN3DnxotIipVc7tQOmOVTwblTFFCo5vNkgGk/s320/Khoobsoorti.png" width="320" /></a></div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<br /></div>
<span style="color: red;">ایم۔اے۔آر۔ ٹنڈو الہ یار:</span> گردن، ٹھوڑی اور ہونٹ پر مونچھوں کے بال اگ آئے ہیں۔ ڈرتی ہوں کہ کہیں بڑے نہ ہوجائیں۔ چہرہ ہر وقت چکنا رہتا ہے۔ منہ دھونے کے چند منٹ بعد پھر چکنا ہوجاتا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ چہرے پر تیل ملا ہوا ہے۔<br />
<span style="color: red;">جواب:</span> آپ چکنائی اور مٹھاس زیادہ استعمال کرتی ہیں۔ اگر آپ ابھی موٹی نہیں ہوتی ہیں تو بہت جلد موٹاپا آپ کے وجود میں پھیل جائے گا اور جسمانی تناسب بدہئیت ہوجائے گا۔ میرا مشورہ ہے کہ چکنائی اور زیادہ مٹھاس کھانا ترک کردیجئے۔ نمک بھی بہت کم استعمال کیا جائے۔ کسی ہوشیار لیڈی ڈاکٹر سے رجوع کیجئے۔ تساہل اور شرم بعض اوقات مرض کو پیچیدہ بنا دیتی ہے۔<br />
<br />
<span style="color: red;">ن۔خ۔ کراچی: </span>میں بہت زیادہ کالے رنگ کی لڑکی ہوں کوئی عمل بتادیجئے کہ میرا رنگ صاف ہوجائے۔<br />
<span style="color: red;">جواب:</span> رات کو سوتے وقت اور صبح ناشتہ سے ایک گھنٹہ پہلےڈبہ کے دودھ میں خالص شہد ملاکر پی لیا کیجئے۔ ڈبہ کا دودھ پاؤڈر کا ہونا چاہئے۔ پاؤڈر گھول کر دودھ بناتا ہے۔<br />
<br />
<span style="color: red;">ن۔پ۔ر۔کراچی: </span>آنکھوں میں حلقے پڑگئے ہیں۔ آنکھوں کے نیچے سیاہ رنگ کی جھائیاں ہیں۔ چہرہ کی چمک بالکل ختم ہوگئی ہے۔ ناک بہت موٹی اور آنکھیں بہت چھوٹی ہیں۔<br />
<span style="color: red;">جواب:</span> سیاہ حلقے اور جھائیاں ـ نسوانی مرض کی علامت ہیں۔ براہ کرم کسی ہوشیار لیڈی ڈاکٹر سے پرہیز کے ساتھ مکمل علاج کرائیے۔<br />
<br />
<span style="color: red;">ر۔س۔ سنگاپور:</span> آپ نے بھائی جان کے سرخ رنگ داغوں کے لئےروغن سورنجان تلخ تجویذ کیا تھا۔ آٹھ دن ہوگئے ہیں داغ ویسے کے ویسے ہی ہیں لیکن اتنا فرق ضرور ہوا ہے کہ داغ جو چہرے پر نمایاں تھا اب کم ہوگیا ہے۔ یعنی غور سے دیکھنے پرنظر آتا ہے پہلے کی طرح دور سے نظر نہیں آتا۔<br />
<span style="color: red;">جواب: </span>آپ کے بھائی جان روغن سورنجان تلخ استعمال کرتے رہیں۔ انشاءاللہ داغ دھبّے سب ختم ہوجائیں گے۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com2Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-64967120750283799161971-10-01T22:25:00.000+05:002017-08-21T00:11:02.430+05:00پھیلی ہوئی ناک چہرے پر بری لگتی ہے<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">شمیم حسن:</span> میری ناک بہت پھیلی ہوئی ہے جس کی وجہ سے بہت بد نما معلوم ہوتی ہے۔ رنگ بھی سانولا ہے۔ میرے یہ دونوں مسائل حل کردیں کیونکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ شادی کے معاملہ میں یہ حائل ہوں۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب: </span>سورۂ یوسف کی آیت</div>
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red; font-family: "arial" , "helvetica" , sans-serif;"> قَالَ يَا بُشْرَىٰ هَٰذَا غُلَامٌ ۚ وَأَسَرُّوهُ بِضَاعَةً ۚ </span></div>
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
ایک سو مرتبہ پڑھکر ہاتھوں پر دم کریں اور ہاتھ چہرہ پر پھیر لیں اور گفتگو کئے بغیر سوجائیں۔ نوے دن تک</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-46156374918875059741971-10-01T10:49:00.000+05:002017-08-21T00:11:29.870+05:00کمر میں چک آگئی<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">ایس۔اے۔ مانسہرہ: </span>۱۵ سال سے میری کمر میں مستقل درد ہے۔ اس کی ابتداء اس دن سے ہوئی جب میں نے اپنی محترمہ دادی صاحبہ کو جو فالج کی مریضہ ہیں سہارا دے کر اٹھانے کی کوشش کی۔ ہر قسم کا علاج کروالیا لیکن بے سود۔ نیز میرے بال تیزی سے سفید ہوتے جارہے ہیں۔ اب گنتی کے چند بال سیاہ رہ گئے ہیں۔ آپ سے درخواست ہے کہ میری دونوں تکالیفوں کا کوئی حل تجویذ فرمائیں۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب:</span> دو حصے باجرہ اور ایک حصہ چاول کی کھچڑی پکائیے۔ ایک ہفتہ تک روزانہ ایک وقت صرف <span style="color: red;">باجرہ کی کھچڑی</span> کھائیے۔ کمر کہ اس درد سے نجات مل جائے گی۔ بالوں کو سیاہ کرنے کے لئے <span style="color: red;">ہلیلہ سیاہ</span> کوٹ چھان کر سفوف بنالیں۔ رات سوتے وقت کھانا کھانے کے تین گھنٹہ بعد ۶ ماشہ(ایک کھانے کا چمچ) یہ سفوف پانی کے ساتھ کھالیا کیجئے ۔ چھہ مہینے کے متواتر عمل سے انشاء اللہ بال کالے ہوجائیں گےاور آپکی عام صحت بھی عمدہ ہوجائے گی۔ چھہ مہینے کے عرصہ میں بڑا گوشت نہ کھائیں۔ سبزیاں زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ سبزی میں کریلا بکثرت استعمال ہونا چاہئے۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-61167553004805477881971-10-01T02:26:00.000+05:002017-09-18T00:12:00.112+05:00یہ غلط ہے کہ وہم کا علاج نہیں<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">ارم بلوچ۔ کراچی:</span> دسویں جماعت کی طالبہ ہوں۔ الجھن یہ ہے کہ میں ہر نماز کے پہلے میں تین تین مرتبہ وضو کرتی ہوں۔ مجھے وہم رہتا ہے کہ وضو ٹھیک نہیں ہوا اور میں پاک نہیں ہوں۔ دوسرے کاموں میں بھی یہی ہوتا ہے۔ بس پانی بہاتی رہتی ہوں۔ منٹوں کے کاموں میں گھنٹوں لگ جاتے ہیں۔ دو سال سے اس مرض میں مبتلا ہوں۔ اس وہم کی وجہ سے زندگی عذاب بن گئی ہے۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب:</span> کسی اچھے فوٹو گرافر سے پوسٹ کارڈ سائز کا نیگیٹو بنوائیے۔ فوٹو گرافر سے کہ دیجئےکہ اس پر برش نہ لگائے اور نہ ٹھیک کرے۔ جیسی حالت میں ہو دیدے۔ اس نیگیٹو کو فریم کراکے کمرہ میں ایسی جگہ لٹکا دیجئے جہاں بار بار آپ کی نظر پڑتی رہے۔ وقت ملنے پر وقفہ وقفہ سے اس کو آپ ارادتاً بھی دیکھئے۔ رات کو سوتے وقت بستر پر لیٹ کر بار بار دیکھئے۔ وہم کا مرض رفع ہوجائے گا۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-77948146954346250521971-10-01T01:49:00.000+05:002017-08-21T00:13:58.157+05:00میں خود سے باتیں کرتا ہوں<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">عبد الحمید انصاری۔ حیدرآباد:</span> میں بچپن سے دل ہی دل میں باتیں کرنے کا عادی ہوں۔ چلتے پھرتے خود سے سوال کرتا ہوں اور خود ہی جواب دے دیتا ہوں۔ بیشمار ترین کوششوں کے بعد بھی اس عادت کو ترک نہیں کرسکا ہوں۔ اس کیفیت کے مسلط رہنے کی وجہ سے حافظہ جواب دے گیا ہے۔ ایک دوسری مصیبت یہ ہے کہ خود ہی خود تو خوب باتیں کرتا ہوں لیکن کسی دوسرے آدمی سے بات نہیں کرسکتا۔ آواز حلق میں رہ جاتی ہے۔ کئی مرتبہ ملازمت ملتے ملتے رہ گئی کیونکہ میں انٹرویو کے وقت جواب ہی نہیں دے سکا۔ آپ میری اس پریشانی کا اندازہ خود لگاسکتے ہیں۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب: </span>اس شکایت کا تعلق براہ راست دماغ سے ہے۔ اور اس کا علاج یہ ہے کہ آپ <span style="color: red;">چھوہارے کھائیں</span>۔ ترکیب یہ ہے دو چھوہارے پانی میں دھوکر ایک پاؤ دودھ میں پکائیں۔ ایک یا دو جوش کے بعد پتیلی اتار کر رکھ دیں۔ صبح پھر ایک بار جوش دیں۔ ٹھنڈا کرکے چھوہارے کھالیں اور دودھ پی لیں۔ چند ہفتے میں انشاءاللہ خود سے بات کرنے کی عادت اور دوسری شکایت ختم ہوجائے گی۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-81974922837226088411971-08-17T00:10:00.000+05:002017-08-27T00:58:48.335+05:00حق تلفی اور ناشکری سے آمدنی کے ذرائع محدود ہو جاتے ہیں<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">صفیہ بانو۔ پنڈی:</span> میرے گھر میں چھہ بیٹیاں ہیں جو جوان بیٹھی ہیں۔ پانچ سال پہلے ہمارا کاروبار بہت اچھا تھا مگر اب ہم پیسے پیسے کو محتاج ہیں۔ میرے شوہر نے اپنے بہنوئی کو کاروبار کرایا وہ صاحبِ حیثیت ہوگئے اور ہم محتاج۔ اس غربت اور تنگدستی کی وجہ سے ہماری بیٹیوں کے رشتے بھی نہیں آتے۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">جواب:</span> تہجد کے دو نفل پڑھنے کے بعد مصلیّٰ پر بیٹھے بیٹھے تین سوبار</div>
<div dir="rtl" style="text-align: center;">
<b><span style="color: red; font-family: "arial" , "helvetica" , sans-serif;">اِنَّ اللّٰهَ یَرْزُقُ مَنْ یَّشَآءُ بِغَیْرِ حِسَابٍ</span></b></div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
کا ورد کریں۔ یہ بات نوٹ کرلیں کہ آپ کے شوہر اور آپ سے لوگوں کے حقوق کا اتلاف ہوا ہے۔ اور ناشکری سے وسائل محدود ہوجاتے ہیں۔ جس سے انسان تنگدستی اور پریشانی میں مبتلا ہوجاتا ہے توبہ استغفار کیجئے اور آئندہ اس کوتاہی کو قریب نہ پھٹکنے دیجئے۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-87619335978983879011971-06-01T23:46:00.000+05:002017-08-21T00:15:44.777+05:00روحانی ڈاک خدمت خلق کا ایک اہم ذریعہ بن چکا ہے<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div style="text-align: center;">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div style="text-align: justify;">
روحانی ڈاک کا کالم خدمت خلق کا ایک اہم ذریعہ بن چکا ہے۔ اللہ تعالیٰ ادارۂ جسارت اور اس کے منتظمین کو اس کا اجر ضرور دیں گے کہ انہوں نے اللہ کی مخلوق کی بہت بڑی ضرورت کو پورا کیا ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ آپ ہر ایک کے دکھ کا مداوا ہوتے ہیں، لیکن اخبار میں ایک خاص بیماری (جنسی بیماری) جس میں آجکل کے نوجوان کثرت سے مبتلا ہیں اخبارمیں شائع نہیں کرتے ۔ میرے ایسے نا سمجھ لوگ اس بیماری میں مبتلا ہو کر عطائی حکیموں اور بناوٹی پیروں فقیروں کے چکر میں پھنس کر وقت کے ساتھ روپیہ بھی ضائع کرتے ہیں مگر کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ کسی سے کہ بھی نہیں سکتے شرم کی بات ہے ، میں وہ سب کچھ کرچکا ہوں جس کو تحریر میں نہیں لایا جاسکتا۔</div>
<div style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">جواب:</span> ذرا ٹھنڈے دل سے سوچئے ، جب آپ انفرادی طور پر خط میں اپنے حالات وضاحت کے ساتھ نہیں لکھ سکتے ۔ تو یہی حالات اور ان کاحل اخبار میں ہم کس طرح شائع کر سکتے ہیں جبکہ اخبار میں گھروں میں عورتیں ، اوربچے بھی پڑھتے ہیں ۔ ایسے حضرات کو براہ راست جواب دے دیا جاتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ وہ اپنا پتہ لکھا ہوا جوابی لفافہ ارسال کریں۔</div>
</div>
</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-9198422840762146451971-06-01T23:45:00.000+05:002017-08-20T23:51:16.572+05:00جسم کے ہر حصے میں درد ہوتا ہے<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">شہناز۔ کراچی:</span> دوسال سے جسم کے ہرحصے میں درد ہوتا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کوئی سوئیاں چبھورہا ہے۔ڈاکٹر السر بھی بتاتے ہیں۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: right;">
<span style="color: red;">جواب:</span> میرا خیال ہے کہ آپ کے پیٹ میں کیڑے ہیں۔ ان کا علاج کرالیجئے۔ یہ تکلیف انشاءاللہ ختم ہوجائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ اخبار میں شائع شدہ ہینگ اور گھی کے نسخہ پر عمل کریں۔ گھی تیار کرکے پیٹ کے نیچے پیڑو پر مالش کی جاتی ہے۔ ثقیل، بادی، کھٹی چیزوں نیز زیادہ نمک مرچ سے پرہیز ضروری ہے۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0Karachi, Pakistan24.8614622 67.00993879999998624.400996699999997 66.364491799999982 25.3219277 67.655385799999991tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-60967608511223723231971-06-01T23:38:00.000+05:002017-08-21T00:16:26.479+05:00مجھے سبق یاد نہیں ہوتا<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">احمد البشیر۔کراچی۔</span> میں انٹر کا طالب علم ہوں ۔ جو کچھ یاد کرتا ہوں بھول جاتا ہوں۔ خاص طور سے انگریزی الفاظ کے معنی یاد نہیں رہتے ۔ امتحان قریب ہیں، میری بھی مدد کیجئے۔<br />
<span style="color: red;">جواب:</span> آپ جب سب کاموں سے فارغ ہو کر سونے کے لئے بستر پر لیٹ جائیں تو اپنا نام لے کر خود کو مخاطب کیجئے ، اور کہئے۔ <span style="color: red;">احمد البشیر، تم جو کچھ پڑھتے ہو وہ یاد رہتا ہے۔ انگریزی الفاظ کے معنی ذہن نشین ہو جاتے ہیں ۔</span> اس طریقہ پر اکیس روز عمل کیجئے انشاء اللہ آپ کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-39860508472804125321971-06-01T23:23:00.000+05:002017-08-21T00:19:01.755+05:00مجھے مستقبل کا ایک اہم سفر مل گیا ہے<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div style="text-align: left;">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div style="text-align: center;">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">غلام احمد۔ لانڈھی۔</span> میں سخت ذہنی پریشانی میں گرفتار ہوں۔ امتحان میں کامیابی کے لئے جسارت میں شائع شدہ وظیفہ " یا اولی الالباب" پڑھنے کی اجازت چاہتا ہوں امتحان میں ایک مہینہ باقی رہ گیا ہے۔ کیا میں یہ وظیفہ امتحان دینے کے بعد پڑھ سکتا ہوں ؟ کیونکہ آجکل تو کورس کی کتابوں سے فرصت ہی فرصت نہیں ملتی۔ یہ بھی خدا کی قدرت ہے کہ مجھے مستقبل کا ایک ہم سفر مل گیا۔ وہ ہے "روحانی ڈاک" ۔</div>
<div dir="rtl" style="text-align: justify;">
<span style="color: red;">جواب:</span> وظیفہ <span style="color: red; font-family: "times" , "times new roman" , serif;"><b>یا اولی الالباب</b></span> ایک سو مرتبہ پڑھنے میں زیادہ سے زیادہ دس منٹ لگتے ہیں۔ دس یا پندرہ منٹ کا وظیفہ ایسا نہیں ہے جو کورس کی کتابیں پڑھنے میں حائل آئے ۔ یہ وظیفہ آپ ابھی سے شروع کر دیجئے اور امتحان کا نتیجہ شائع ہونے تک پڑھتے رہیں۔</div>
</div>
</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-76161134670985188821971-06-01T23:17:00.000+05:002017-08-21T00:20:44.782+05:00والد کے انتقال کے بعد بھائی کے دماغ نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
<span style="color: red;">ف۔س۔ب۔راولپنڈی:</span> والد کے انتقال کے بعد بھائی کی دماغی حالت نارمل نہیں رہی ہے۔ دماغ پر اس قدر صدمہ ہے کہ جب ہم اس کو لکھنے پڑھنے کے لئے کہتے ہیں تو رونے لگتا ہے اگر ہوسکے تو اس سلسلے میں ہماری مدد کیجئے۔</div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
<span style="color: red;">جواب:</span> بھائی جب رات کو گہری نیند سوجائے تو اس کے سرہانے کھڑے ہو کر گھر کے کوئی صاحب یہ عبارت پڑھ دیں۔<span style="color: red;">پورا نام لے کر۔ تمہارا دماغ بہت مضبوط ہے دماغ حقیقی چیزوں کو قبول کرتاہے۔ پڑھنے لکھنے میں تمہارا دل لگتا ہے۔</span> اس طریقے پر ہفتے میں دو مرتبہ تین ہفتے تک عمل کیجئے۔</div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
<br /></div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-84308679657741547961971-06-01T23:00:00.000+05:002017-08-21T00:22:20.801+05:00مفروضہ خیالات اور کاہلی پر میرا اعتماد نہیں<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
<span style="color: red;">غ۔ف ۔ کراچی:</span> جیسے جیسے امتحان قریب آرہے ہیں سر میں درد ہوتا جارہا ہے۔ امتحان کا تصور آتے ہی سر میں شدید درد شروع ہوجاتا ہے، پڑھنے بیٹھتا ہوں تو دماغ سن ہوجاتا ہے، بہت زیادہ جبر کر کے کورس کی کتابیں پڑھنے کی کوشش کرتا ہوں تو نیند کے بوجھ سے آنکھیں بند ہونے لگتی ہیں۔ سمجھ نہیں آتا کیا کروں۔؟</div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
<br /></div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
<span style="color: red;">جواب:</span> آپ نے سارا سال تو کھیل کود اور پڑھائی کی طرف عدم توجہی میں گزار دیا، اب جب امتحان سر پر آگئے تو آپ کو کتابیں پڑھنے کا خیال آرہا ہے۔ یہ طرز فکر انتہائی غلط اور نا مناسب ہے۔ آپ خود ہی سوچئے ، سال بھر کا کام ایک ماہ میں کیسے انجام دیا جاسکتا ہے۔ پڑھئیے اور برابر محنت کیجئے شاید آپ پاس ہوجائیں۔ میرے پاس کوئی ایسی کیمیا نہیں ہے کہ آپ محنت کے بغیر اور پڑھنے لکھنے میں کوتاہی کے باوجود پاس ہوجائیں۔ میں محنت اور اللہ کی دستگیری کا قائل ہوں، مفروضہ خیالات اور کاہلی پر میرا کوئی اعتماد نہیں ہے۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-61270986370510627511971-06-01T22:54:00.000+05:002017-08-21T00:24:05.980+05:00امتحان میں ۹۰۰ نمبر لانے کیلئے وظیفہ<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
<span style="color: red;">خ۔ب۔ناظم آباد:</span> میرے دو انگریزی اور دو اردو کے پرچے ہوچکے ہیں۔ کل حساب کا پرچہ تھا جو زیادہ اچھا نہیں ہوسکا۔ اس سے میں سخت پریشان ہوں۔ آئندہ سائنس ، عربی ، اسلامیات، سو شل اسٹدی اور ہوم اکنامکس کے پرچے باقی ہیں۔</div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
میں کے جی کلاس سے ساتویں جماعت تک ہمیشہ فرسٹ آتی رہی ہوں ۔ آٹھویں جماعت میں وظیفہ حاصل کرنے کیلئے ۹۰۰ سے زیادہ نمبر حاصل کرنے کیلئے وظیفہ بذریعہ اخبار جسارت بتائیے۔</div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
<br /></div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
<span style="color: red;">جواب:</span> رات کو بہت سویرے سو جائیے، چار بجے اٹھ جائیے، وضو کیجئے، دو نفل تہجد ادا کر کے مصلیٰ پر بیٹھے بیٹھے ایک سو ایک مرتبہ سورۂ قمر کی آیت</div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: center;">
<span style="text-align: left;"><span style="color: red; font-family: "times" , "times new roman" , serif;"><b> وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ</b></span></span></div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
پڑھ کر آنکھیں بند کر کے مراقبہ کیجئے۔ اول آخر ایک ایک تسبیح درود شریف مراقبہ میں یہ تصور قائم کیجئے کہ آپ اللہ تعالیٰ کے سامنے بیٹھی ہیں ، جب ذہن یکسو ہوجائے تو اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے۔ یہ عمل نتیجہ شائع ہونے تک جاری رکھیں۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0tag:blogger.com,1999:blog-7551052224072639171.post-14420272666705669401971-06-01T22:40:00.000+05:002017-08-21T00:26:42.760+05:00عبادت الٰہی میں دل نہیں لگتا<div dir="ltr" style="text-align: left;" trbidi="on">
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" style="clear: both; text-align: center;">
</div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
محمد سلیم غازیانی: پہلے میں بہت ذوق و شوق سے خدا کی عبادت کرتا تھا ۔ پڑھائی میں بھی دل لگتا تھا مگر اب دونوں طرف توجہ نہیں رہی۔ ان دونوں دلچسپیوں کو بحال کرنے کیلئے آپ کی امداد کا منتظر ہوں۔</div>
<div class="separator" dir="rtl" style="clear: both; text-align: justify;">
جواب: انسان کو ہر کام میں اعتدال پیش نظر رکھنا چاہئے۔ آپ نے اعتدال کا راستہ چھوڑ کر انتہا پسندانہ طرز عمل اختیار کیا نتیجے میں آپ کو محرومی نصیب ہوئی۔خدا کی عبادت کیجئے اتنی جو فرض کی گئی ہے۔ باقی وقت فرائض زندگی کو پورا کرنے میں لگائیے ۔ وظیفہ پڑھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔</div>
</div>
Qureshi Health Carehttp://www.blogger.com/profile/13936023531497983468noreply@blogger.com0