09 مارچ 1971

بد اخلاقی

0 comments
ر۔ع۔ خط میں جن الجھنوں کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔ وہ صحت اور انسانی صلاحیتوں کو دیمک بن کر چاٹ جاتی ہے ۔ دل، دماغ، نظر اور اعضائے جسم سب بیکار ہوجاتے ہیں۔ آدمی زندہ ضرور رہتا ہے مگر وہ چلتی پھرتی ایک لاش کی مانند ہوتا ہے ۔ زندگی میں نہ کوئی ولولہ ہوتا ہے اور نہ کوئی مقصد حیات ہوتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی صفات دے کر پیدا کیا ہے ۔ بندہ اللہ تعالیٰ کی بخشی ہوئی صفات اور عنایت کردہ اختیارات سے اپنے معاملات و مسائل میں تخریب یا تعمیر کرسکتا ہے ۔ انسان کے اندر کام کرنے والی تعمیری صلاحیتوں کو قوت ارادی سے بحال کیا جاسکتا ہے ۔ قوت ارادی بحال کرنے کیلئے ہر وقت با وضو رہنا اور یا حی یا قیوم کا ورد اکسیر کا حکم رکھتا ہے آپ بھی یہی طریقہ اختیار کیجئے ۔ کسی لڑکی کے بارے میں دوستوں کے بے ہودہ خیالات کو کوئی اہمیت نہ دی جائے۔ اپنی ساری توجہ تعلیم پر صرف کریں ۔ اگر آپ اس بد اخلاقی سے باز نہ آئے تو یاد رکھئے آپ کا مستقبل تاریک ہوجائے گا۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔